جان و دل ، روح و بدن تیری عبادت کرتے
ہم فقیروں پہ اگر تم بھی عنایت کرتے
جس میں دستار نہيں عشق فضیلت پائے
کاش ہم ایسے قبیلے کی قیادت کرتے
میرے اشعار عجب رمز لیے ہوتے ہیں
یہ اگر لوگوں پہ کھلتی تو محبت کرتے
تُو اگر چھت پہ کبھی بال سکھانے آتی
ہم تری زلف کے سائے میں قیامت کرتے
وہ اگر ہم کو محبت سے بٌلاتی راضی
کیا ضروری تھا کہ ہم شہر سے ہجرت کرتے
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem