ہم شاعر ہیں Poem by Nadia umber Lodhi

ہم شاعر ہیں

(نظم)
ہم شاعر ہیں
ہم شاعر ہیں

درد سہتے ہیں درد کہتے ہیں
لفظوں سے رنگولی سجا کر خوابوں سے رنگ بھرتے ہیں
قطرہ قطرہ موتی چنتے ہیں
اشکوں سے جام بھرتے ہیں

ہم شاعر ہیں
آگ لگاتے ہیں جب آہ بھرتے ہیں
ہم جلاتے ہیں دیے تو کارواں چلتے ہیں
ہم دیکھتے ہیں خواب تو وطن بنتے ہیں
ہم نعرہ حق لگاتے ہیں آمر لرزتے ہیں

ہم شاعر ہیں

ہم وطن کے ترانے لکھتے ہیں
سینوں میں جذبے پلتے ہیں
ہم خاک کو سونا کہہ دیں
تو کندن بنتے ہیں

ہم شاعر ہیں

ہم آسماں سے تارے توڑتے ہیں
ٹوٹاہوا دل جوڑتے ہیں
ہم حسن کے قصیدہ خواں ہیں
ہم فطرت کے نگہباں ہیں
ہم ہر رنگ میں نمایاں ہیں

ہم شاعر ہیں

ہم شہیدوں کے نوحہ خواں ہیں
ہم جام میں ڈبوتے ہیں بے خودی تو زندگی چلتی ہے
ہم لاتے ہیں عشق کی سرمستی
تو قوم بنتی ہے

ہم شاعر ہیں
من چلے دیوانے نہیں ہیں ہم
نایاب ہیں خود سے بیگانے نہیں ہیں ہم
ہم شاعر ہیں
ہم شاعر ہیں
------
نادیہ عنبر لودھی
اسلام آباد

ہم شاعر ہیں
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Nadia umber Lodhi

Nadia umber Lodhi

Islamabad
Close
Error Success