اردو غزل Poem by Nadia umber Lodhi

اردو غزل

غزل

سیم وزر کی کوئی تنویر نہیں چاہتی میں
کسی شہزادی سی تقدیر نہیں چاہتی میں

مکتبِ عشق سے وابستہ ہوں کافی ہے مجھے
داد ِ غالب ، سند ِ میر نہیں چاہتی میں

فیض یابی تری الفت ہی سےملتی ہےمجھے
کب ترے عشق کی تاثیر نہیں چاہتی میں


ایک دو روز کا مہمان ہے اس شہر میں وہ
اور اس عشق کی تشہیر نہیں چاہتی میں


مجھ کو اتنی بھی نہ سکھلا تُو نشانہ بازی
تجھ پہ چل جاۓ مرا تیر نہیں چاہتی میں

اب تو آتا نہیں عنبر وہ کبھی سپنے میں
اب کسی خواب کی تعبیر نہیں چاہتی میں

نادیہ عنبر لودھی
اسلام آباد
پاکستان

COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Nadia umber Lodhi

Nadia umber Lodhi

Islamabad
Close
Error Success